سیئول (انٹرنیشنل ڈیسک )جنوبی کوریا کے محققین نے ایک ایسا مصنوعی عضلہ تیار کیا ہے جو اپنے وزن سے تقریباً 4 ہزار گنا زیادہ وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل کے انسان نما روبوٹس (Humanoid Robots) میں استعمال کی جا سکے گی۔یہ تحقیق 7 ستمبر کو سائنسی جریدے Advanced Functional Materials میں شائع ہوئی۔یولسان نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (UNIST) کے پروفیسر ہون ایوئی جونگ نے کہا کہ "یہ تحقیق اس بنیادی مسئلے کا حل پیش کرتی ہے جہاں روایتی مصنوعی عضلات یا تو بہت نرم اور کمزور ہوتے ہیں یا سخت مگر کم لچکدار۔ ہماری تیار کردہ کمپوزٹ میٹریل دونوں خصوصیات کو یکجا کرتا ہے۔” تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیا مصنوعی عضلہ ایک "ہائی پرفارمنس میگنیٹک کمپوزٹ ایکچیویٹر” ہے جو مختلف پولیمرز پر مشتمل ہے۔ یہ عضلہ اپنی سختی اور لچک کو ضرورت کے مطابق تبدیل کر سکتا ہے، جس سے روبوٹ کو حرکت دینے یا طاقت فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ عضلہ صرف 1.13 گرام وزنی ہے لیکن 5 کلوگرام تک وزن اٹھا سکتا ہے، یعنی اپنے وزن سے تقریباً 4,400 گنا زیادہ۔ تجربات سے معلوم ہوا کہ یہ مصنوعی عضلہ انسانی عضلے کے مقابلے میں دو گنا زیادہ سکڑاؤ (86.4 فیصد) کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی انرجی ڈینسٹی انسانی بافتوں کے مقابلے میں 30 گنا زیادہ ہے۔سائنسدانوں کے مطابق اس کامیابی سے مستقبل میں زیادہ طاقتور اور لچکدار روبوٹس، سمارٹ مشینز، اور پہننے کے قابل آلات تیار کیے جا سکیں گے۔



