پاکستان میں جمہوریت کی ناتمام کہانی کا آغاز قیام پاکستان کے کچھ ہی سال بعد شروع ہو گیا تھا۔ کراچی کے باسیوں کے لیے خوشخبری ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم ایک بار پھر کروٹ بدل سکتا ہے شمالی علاقہ جات کی خوبصورتی کسی تعارف کی محتاج نہیں خوبصورت، چمکدار اور صحت مند بال ہر عورت کا خواب ہوتے ہیں یہ واقعہ اپنی نوعیت کا منفرد اور خوشی کا باعث ہے بھارت کے شہر کلیان میں انوکھا واقعہ پیش آیا اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے کے واقعے کے بعد اب کرائے کے تنازع کی تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں بھارتی حکومت کی جانب سے کرکٹ بورڈ کو سرکاری دائرے میں لانے کی تیاری سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں ایک مدرسے میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں مبینہ طور پر استاد کے تشدد سے ایک کم عمر بچہ جان کی بازی ہار گیا مری، راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلادھار بارشوں کی تباہ کاریاں پاکستان میں جمہوریت کی ناتمام کہانی کا آغاز قیام پاکستان کے کچھ ہی سال بعد شروع ہو گیا تھا۔ کراچی کے باسیوں کے لیے خوشخبری ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم ایک بار پھر کروٹ بدل سکتا ہے شمالی علاقہ جات کی خوبصورتی کسی تعارف کی محتاج نہیں خوبصورت، چمکدار اور صحت مند بال ہر عورت کا خواب ہوتے ہیں یہ واقعہ اپنی نوعیت کا منفرد اور خوشی کا باعث ہے بھارت کے شہر کلیان میں انوکھا واقعہ پیش آیا اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملنے کے واقعے کے بعد اب کرائے کے تنازع کی تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں بھارتی حکومت کی جانب سے کرکٹ بورڈ کو سرکاری دائرے میں لانے کی تیاری سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں ایک مدرسے میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں مبینہ طور پر استاد کے تشدد سے ایک کم عمر بچہ جان کی بازی ہار گیا مری، راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلادھار بارشوں کی تباہ کاریاں

پاکستان میں جمہوریت کی ناتمام کہانی کا آغاز قیام پاکستان کے کچھ ہی سال بعد شروع ہو گیا تھا۔

پاکستان میں جمہوریت کی ناتمام کہانی کا آغاز قیام پاکستان کے کچھ ہی سال بعد شروع ہو گیا تھا۔ 1949 میں "پروڈا” جیسے قوانین متعارف کروا کر سیاست دانوں کے خلاف احتساب کے نام پر وہ دروازے کھولے گئے، جن سے آئندہ کئی دہائیوں تک سیاسی انتقام کی ہوائیں چلتی رہیں۔ یہ قانون بظاہر کرپشن کے خلاف بنایا گیا، مگر اس کا استعمال صرف مخالف سیاستدانوں کو سیاسی منظر سے ہٹانے کے لیے کیا گیا۔ سیاست پروان نہ چڑھ سکی، جمہوری ادارے مستحکم نہ ہو سکے، اور جو سیاستدان سامنے آئے بھی، انہیں بارہا ’’احتساب‘‘ کے نام پر نشانہ بنایا گیا۔ ایوب خان کے "ایبڈو” قانون سے لے کر بھٹو کی پھانسی، نواز شریف کی نااہلی، اور عمران خان و شہباز شریف کی حکومتوں میں جاری انتقامی کارروائیوں تک ہر دور میں احتساب صرف ایک ہتھیار رہا ہے، انصاف نہیں۔ یہ عمل محض سیاست دانوں تک محدود نہیں رہا۔ آزادی

اوپر تک سکرول کریں۔

ہمیں سوشل میڈیا پر فالو کریں تاکہ ہماری نئی اپڈیٹس سے باخبر رہیں!

Connect, Engage, Stay Informed! Join Our Social Media Platforms For all the Latest Updates