لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ عدلیہ پر بہت زوال بھی آیا. عدلیہ کو ختم کرنے کی کوشش بھی کی گئی لیکن عدلیہ پھر اس طرح کی تمام صورت حال سے باہر نکلی. علی ظفر کے مطابق آئین کی پاسداری کیلئے دو طریقہ کار ہیں یا استعفی دیا جائے اور یا پھر سسٹم میں رہ کر کوشش کی جائے. اسی طرح کی صورت حال میں خاموش رہنا سسٹم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے.۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ بتاتی ہے کہ تحریک اچانک شروع ہوتی ہے. انشاءاللہ تحریک چلے گی. قوم تحریک میں ہمارا ساتھ دے



