لاہور (اسٹاف رپورٹر) پنجاب حکومت نے لاہور کو "آکسیجن سٹی” بنانے کے لیے جاری گرین کوریڈور منصوبے میں اہم پیش رفت حاصل کر لی ہے۔ صوبائی کابینہ نے محکمہ ہاؤسنگ کی سفارش پر پنجاب حکومت اور پاکستان ریلوے کے مشترکہ منصوبے (Joint Venture) کو سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے بڑے پیمانے پر شجرکاری منصوبے کے لیے فنڈز مختص کر دیے ہیں۔
"ری فاریسٹیشن آف لاہور” منصوبے کے تحت 978 ایکڑ رقبے پر درخت لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے، جن میں سے 105 ایکڑ سے زائد رقبے پر اب تک شجرکاری مکمل ہو چکی ہے۔
حکومتی دستاویزات کے مطابق گرین کوریڈور کے لیے مجموعی طور پر 6 لاکھ 34 ہزار درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ منصوبے سے فضائی آلودگی اور سموگ میں نمایاں کمی آئے گی، جبکہ شہری درجہ حرارت میں کمی اور ماحول کی بہتری میں مدد ملے گی۔
گرین کوریڈور منصوبہ پنجاب حکومت اور پاکستان ریلوے کا مشترکہ اقدام ہے، جس کے تحت شاہدرہ سے رائیونڈ تک 40 کلومیٹر طویل سبز پٹی قائم کی جائے گی۔ منصوبے میں 700 کنال رقبے پر شجرکاری، واک وے، آؤٹ ڈور جِم اور تفریحی مقامات تعمیر کیے جائیں گے۔
منصوبے کی لاگت تقریباً ڈھائی ارب روپے متوقع ہے اور اسے ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پرانے ریلوے کوچز کو جدید خطوط پر ڈیجیٹل لائبریریوں اور کافی شاپس میں تبدیل کیا جائے گا، تاکہ شہریوں کو ماحول دوست تفریحی سہولیات میسر آ سکیں۔
پنجاب حکومت نے شہریوں کو شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل بھی کی ہے تاکہ لاہور کو حقیقی معنوں میں "آکسیجن سٹی” بنایا جا سکے۔



