غزہ (انٹرنیشنل ڈیسک )اسرائیلی فوج نےجنوبی لبنان میں شدید فضائی حملے کیے ہیں، جن میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اپنی عسکری صلاحیتیں دوبارہ بحال کرنے کی کوشش کر رہی تھی، جس کے جواب میں کارروائی کی گئی۔یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب ایک سال قبل جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا جس کا مقصد اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے درمیان ایک سال سے جاری لڑائی کو ختم کرنا تھا۔لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق، جمعرات کی فضائی کارروائیوں میں ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔اسرائیلی فوجی ترجمان اویخائے ادرعی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تین انخلا کے احکامات جاری کیے، جن میں عیتا الجبل، الطیّبہ، اور طیر دبّا کے رہائشیوں کو 500 میٹر کے فاصلے پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی۔ بعد میں دو مزید علاقوں کے لیے بھی اسی نوعیت کے احکامات جاری کیے گئے۔لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، سول ڈیفنس کے اہلکاروں نے متاثرہ علاقوں سے شہریوں کے انخلا میں مدد فراہم کی۔احکامات کے تقریباً ایک گھنٹے بعد فضائی حملے شروع ہوئے، جن سے کالے دھوئیں کے بادل آسمان پر اٹھتے دیکھے گئے۔لبنان میں اس بات کے خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اسرائیل پھر سے وسیع پیمانے پر فضائی بمباری شروع کر سکتا ہے، خاص طور پر اس کے بعد جب اسرائیلی قیادت نے خبردار کیا کہ اگر لبنان نے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے اقدامات تیز نہ کیے تو اسرائیل یکطرفہ کارروائی کرے گا۔



