نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے گریٹر اقبال پارک لاہور میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 21 نومبر سے لاہور میں شروع والا اجتماع عام بدل دو نظام کے نعرے کے تحت منقعد ہورہا ہے۔
پورے ملک میں اجتماع عام کی تیاریاں جاری ہیں ۔ بلوچستان، خیبرپختونخواہ سمیت ملک بھر سے نوجوان کسان طلبہ اس اجتماع میں شریک ہوں گے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ دور حاضر میں فساد اور انتشار بڑھتا جا رہا ہے ، برداشت کے رویے ختم ہوگئے ہیں ۔ ظلم کے نظام کی وجہ سے بے یقینی بڑھ رہی ہے، اس لئے یہ اجتماع عام دعوت دین اور موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام حلقوں کے لوگوں کی شرکت کے لئے ناظم تشکیل دیئے گئے ہے۔ 5 ہزار کارکنان،اجتماع عام کے دوران انتظامی امور سر انجام دیں گے۔ جماعت اسلامی شعبہ خواتین نے بھی منتظم کمیٹی تشکیل دی ہے۔ 21 نومبر کو نماز جمعہ کی ادائیگی کے ساتھ ہی اس اجتماع عام کا آغاز ہوگا۔ جس میں سیاست تعلیم معیشت بلدیات سمیت دیگر عنوانات پر پروگرام ہوں گے لیاقت بلوچ نے کہا ملکی منظر نامے کے حوالے سے مسائل سے مقامی قیادت آگاہ کریں گی ۔ 40 ممالک سے تعلق رکھنے والی 200 شخصیات بھی شریک ہوں گی۔ امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن مختلف سیشنز سے خطاب کریں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا ستائیسویں ترمیم کے بعد ججوں کے استعفے اور اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں گرفتاریاں ہمارے نظام کا حصہ ہے۔ حالات سے واضح ہو گیا ہے کہ موجودہ نظام آئین سے منحرف ہو گیا ہے، اسے نظام بدلنا ہو گا۔



