لاہور (نمائندہ خصوصی) پنجاب میں کھاد کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے پر پنجاب اسمبلی میں زیرو آور نوٹس جمع کرایا گیا ہے۔ یہ نوٹس پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی میاں اعجاز شفیع کی جانب سے جمع کرایا گیا۔نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس وقت صوبے بھر میں گندم کی کاشت جاری ہے، جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ڈی اے پی اور یوریا کھاد پر سبسڈی دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم سبسڈی دینے کے بجائے کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔متن کے مطابق ڈی اے پی کھاد کا بیگ 14 ہزار روپے سے بڑھ کر 16 ہزار روپے کا ہو چکا ہے، جس سے کاشتکار شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ نوٹس میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ حکومت نے تاحال گندم کا سرکاری نرخ مقرر نہیں کیا۔میاں اعجاز شفیع نے اپنے نوٹس میں خبردار کیا کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو کسان گندم کی کاشت میں کمی پر مجبور ہو جائیں گے، جس سے آئندہ برس قحط اور غذائی قلت کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔



