بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں فضائی آلودگی خطرناک حدوں کو چھونے لگی ہے، جس کے باعث شہریوں میں سانس اور دیگر آلودگی سے متعلق بیماریوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ڈاکٹروں نے منگل کو خبردار کیا کہ آلودہ اور دھند آلود فضا شہریوں کی صحت کے لیے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہے۔بدھ کی صبح جی ایم ٹی تک فضائی معیار کی بین الاقوامی کمپنی IQAir نے نئی دہلی میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی سطح 239 ریکارڈ کی، جو کہ “بہت غیر صحت بخش” زمرے میں آتی ہے۔ دارالحکومت کے کئی علاقوں میں یہ سطح 400 سے زائد رہی، جو ’خطرناک‘ (Hazardous) قرار دی جاتی ہے۔
شہر کے مختلف اسپتالوں میں سانس کی تکالیف، دمہ، کھانسی، الرجی اور دل کے مسائل میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کچھ مریضوں کی حالت شدید حد تک بگڑ رہی ہے۔ہر سال سردیوں میں دہلی اور اس کے گردونواح کے اضلاع دھواں اور اسموگ کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرد موسم میں ہوا کا دباؤ کم ہوجاتا ہے اور گاڑیوں، تعمیراتی سرگرمیوں اور فصلوں کی باقیات جلانے سے پیدا ہونے والا دھواں فضا میں پھنس جاتا ہے، جس سے دہلی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو جاتا ہے۔جنوبی ایشیا کے کئی علاقوں میں اسموگ کی وجہ سے روزگار اور معاشی سرگرمیاں بھی متاثر ہوتی ہیں۔ 2023 کی ایک تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی انسانی اوسط عمر میں پانچ سال تک کمی کا سبب بن سکتی ہے۔



