پیرس (انٹر نیشنل ڈیسک )ایک حالیہ سروے کے مطابق اب یہ تقریباً ناممکن ہو گیا ہے کہ لوگ مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے بنائی گئی موسیقی اور انسانوں کی تخلیق کردہ موسیقی میں فرق کر سکیں۔فرانس کی اسٹریمنگ پلیٹ فارم Deezer کے لیے پولنگ فرم Ipsos نے 9,000 لوگوں سے پوچھا کہ وہ دو AI-جنریٹڈ کلپس اور ایک انسانی تخلیق کی موسیقی سنیں۔ Deezer کے مطابق 97% افراد نے AI اور انسانی موسیقی میں کوئی فرق نہیں پہچانا۔یہ سروے 6 سے 10 اکتوبر کے درمیان آٹھ ممالک میں کیا گیا: برازیل، برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، جاپان، نیدرلینڈز اور امریکہ۔
Deezer نے کہا کہ آدھے سے زیادہ شرکاء اس بات پر ناخوش تھے کہ وہ AI اور انسانی تخلیق میں فرق نہیں کر پا رہے۔سروے میں شرکاء سے AI کے اثرات پر بھی سوال کیے گئے، جن میں 51% نے کہا کہ AI کی وجہ سے سٹریمنگ پلیٹ فارمز پر کم معیار کی موسیقی آئے گی اور تقریباً دو تہائی نے کہا کہ یہ تخلیقی صلاحیتوں میں کمی کا سبب بنے گا۔
Deezer کے CEO Alexis Lanternier نے کہا:
"سروے کے نتائج واضح طور پر دکھاتے ہیں کہ لوگ موسیقی کے بارے میں فکر مند ہیں اور یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ AI یا انسانی تخلیق سن رہے ہیں یا نہیں۔”
Deezer کے مطابق AI-جنریٹڈ مواد کی تعداد بڑھ رہی ہے اور یہ لوگ سن بھی رہے ہیں۔ جنوری میں روزانہ کی سٹریمنگ میں سے 10% ٹریک مکمل طور پر AI-جنریٹڈ تھے، جو دس ماہ بعد بڑھ کر ایک تہائی سے زائد یعنی تقریباً 40,000 روزانہ تک پہنچ گئے۔ سروے میں 80% افراد نے خواہش ظاہر کی کہ مکمل AI موسیقی واضح طور پر لیبل کی جائے۔ Deezer واحد بڑی اسٹریمنگ سروس ہے جو صارفین کے لیے مکمل AI-جنریٹڈ مواد کو باقاعدہ لیبل کرتی ہے۔یہ مسئلہ اس وقت زیادہ نمایاں ہوا جب بینڈ The Velvet Sundown نے اچانک Spotify پر وائرل ہونے کے بعد اگلے ماہ تصدیق کی کہ ان کا سب سے زیادہ پسندیدہ گانا حقیقت میں AI-جنریٹڈ تھا، جو تین ملین سے زائد مرتبہ سنا جا چکا ہے۔اس پر ردعمل دیتے ہوئے Spotify نے کہا کہ وہ فنکاروں اور پبلشرز کو حوصلہ افزائی کرے گا کہ وہ AI استعمال ہونے کی معلومات کو افشاء کرنے کے لیے ایک رضاکارانہ انڈسٹری کوڈ پر دستخط کریں۔



