لندن (مانیٹرنگ ڈیسک )برطانوی گلوکارہ لیلٰی ایلن نے حیران کن طور پر اعتراف کیا ہے کہ ان کا نیا البم ویسٹ اینڈ گرل دراصل ’’بے بسی کا عمل‘‘ تھا۔ ’سمائل‘ گانے سے شہرت پانے والی ایلن نے گزشتہ ماہ اپنا طویل انتظار کا شکار پانچواں البم اچانک ریلیز کیا تھا، جس کا اعلان انہوں نے صرف چند دن پہلے کیا تھا۔
سی بی ایس نیوز سے گفتگو میں ایلن نے بتایا کہ یہ البم انہوں نے اپنی شادی کے اختتام کے فوراً بعد صرف 10 دن میں لکھا اور ریکارڈ کیا، اور اس وقت وہ اسے کسی تجارتی منصوبے کے طور پر نہیں دیکھ رہی تھیں۔اس وقت میں اسے تجارتی کوشش کے طور پر نہیں سوچ رہی تھی، یہ دراصل بے بسی کا عمل تھا۔” لیلیٰ ایلن نے مزید کہا کہ ابتداً وہ خود بھی یقین سے نہیں کہہ سکتی تھیں کہ آیا یہ البم دنیا کے سامنے آئے گا یا نہیں۔میں سوچتی رہتی تھی کہ کیا واقعی میں یہ سب دنیا سے شیئر کرنا چاہتی ہوں؟ لیکن لکھتے وقت ایسا نہیں تھا، کیونکہ لکھنے کا عمل زیادہ تر… خیر مجھے یہ لفظ زیادہ پسند نہیں، لیکن یہ ایک طرح کی کیتھارسس یا تھراپی جیسا تھا۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک فنکار کے لیے یہ ایک عجیب سوال ہے کہ وہ اپنے ذہن میں چلنے والی باتوں کو اپنے فن کا حصہ بنا کر دنیا کے ساتھ شیئر کرے یا نہیں۔ یہ ایک عجیب بات ہے کہ انسان کی ذہنی کیفیت کو شیئر کرنے کا فیصلہ بھی اب ایک پیچیدہ مرحلہ بن گیا ہے۔”40 سالہ گلوکارہ نے اس تاثر کی بھی نفی کی کہ ان کا نیا البم کسی پر تنقید یا سختی کے جذبات لیے ہوئے ہے۔انہوں نے انٹرویو میگزین میں کہا: “یہ کوئی ظالم یا کرور البم نہیں ہے۔ میں نے اسے کسی پر سختی کے لیے نہیں بنایا۔ یہ محض وہ احساسات تھے جن سے میں گزر رہی تھی۔” لیلیٰ ایلن کے مطابق انہوں نے یہ البم گزشتہ دسمبر میں صرف 10 دن میں لکھا تھا، اور اب وہ پوری صورتحال کے بارے میں کہیں زیادہ مختلف محسوس کرتی ہیں۔
“ہم سب بریک اپ سے گزرتے ہیں اور یہ ہمیشہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے، لیکن ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ آپ اس سب کے دوران بیٹھ کر اس پر پورا البم لکھ دیں۔”



