لاہور کے حلقہ این اے 129 کے ضمنی الیکشن لیگی امید وار حافظ میاں محمد نعمان نے میدان مار لیا ،، وزیر اعلی مریم نواز شریف کی مسقط میں ٹیم اسنوکر ورلڈ کپ فائنل میں شاندار فتح پر پوری قوم کو مبارکباد،،وزیر اعلیٰ پنجاب کہتی ہیں پاکستان کا نام روشن کرنے والے کیووسیٹ محمد آصف اور اسجد اقبال قومی ہیروز ہیں وی او وزیر اعلی مریم نواز شریف نے مسقط میں ٹیم اسنوکر ورلڈ کپ فائنل میں شاندار فتح پر پوری قوم کو مبارکباددی ہے- وزیراعلی مریم نواز شریف نے کیووسیٹ محمد آصف اور اسجد اقبال کو بہترین پرفارمنس پر خراج تحسین پیش کیاہے-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پاکستان کا نام روشن کرنے والے کیووسیٹ محمد آصف اور اسجد اقبال قومی ہیروز ہیں – واہگہ روڈ کی بحالی اور اپ گریڈیشن پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ کی زیر صدارت اہم اجلاس وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتیں کروانے سے وزیراعلیٰ پنجاب کا کوئی لینا دینا نہیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی 27ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کی ملاقات بنوں میں آپریشن: بھارت کے حمایت یافتہ آٹھ دہشت گرد ہلاک ایڈی مرفی کو امریکن فلم انسٹیٹیوٹ کا لائف اچیومنٹ ایوارڈ ملے گا. لیلٰی ایلن کا انکشاف: ’میرا نیا البم دراصل بے بسی کا اظہار تھا لاہور: وزیراعلیٰ مریم نواز سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے 27ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کی ملاقات معرکہ حق میں پاکستان کی فتح کے عالمی سطح پر اعتراف سے بھارت میں صف ماتم لاہور کے حلقہ این اے 129 کے ضمنی الیکشن لیگی امید وار حافظ میاں محمد نعمان نے میدان مار لیا ،، وزیر اعلی مریم نواز شریف کی مسقط میں ٹیم اسنوکر ورلڈ کپ فائنل میں شاندار فتح پر پوری قوم کو مبارکباد،،وزیر اعلیٰ پنجاب کہتی ہیں پاکستان کا نام روشن کرنے والے کیووسیٹ محمد آصف اور اسجد اقبال قومی ہیروز ہیں وی او وزیر اعلی مریم نواز شریف نے مسقط میں ٹیم اسنوکر ورلڈ کپ فائنل میں شاندار فتح پر پوری قوم کو مبارکباددی ہے- وزیراعلی مریم نواز شریف نے کیووسیٹ محمد آصف اور اسجد اقبال کو بہترین پرفارمنس پر خراج تحسین پیش کیاہے-وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پاکستان کا نام روشن کرنے والے کیووسیٹ محمد آصف اور اسجد اقبال قومی ہیروز ہیں – واہگہ روڈ کی بحالی اور اپ گریڈیشن پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ کی زیر صدارت اہم اجلاس وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جیلوں میں قیدیوں سے ملاقاتیں کروانے سے وزیراعلیٰ پنجاب کا کوئی لینا دینا نہیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی 27ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کی ملاقات بنوں میں آپریشن: بھارت کے حمایت یافتہ آٹھ دہشت گرد ہلاک ایڈی مرفی کو امریکن فلم انسٹیٹیوٹ کا لائف اچیومنٹ ایوارڈ ملے گا. لیلٰی ایلن کا انکشاف: ’میرا نیا البم دراصل بے بسی کا اظہار تھا لاہور: وزیراعلیٰ مریم نواز سے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے 27ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کی ملاقات معرکہ حق میں پاکستان کی فتح کے عالمی سطح پر اعتراف سے بھارت میں صف ماتم

کراچی: 14 سے 21 نومبر 2025 تک سندھ میں جرائم کی لہر، دلہن اغوا اور ڈکیتیوں سمیت متعدد سنگین واقعات

کراچی (اسٹاف رپورٹ) ـ صوبہ سندھ میں 14 سے 21 نومبر 2025 تک جرائم کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا، جس میں دلہن کا اغوا، ڈکیتیوں، فائرنگ اور دیگر تشدد آمیز واقعات شامل ہیں۔ پولیس ذرائع اور سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق، کراچی اور دیہی اضلاع میں شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو چیلنجز کا سامنا ہے، جس سے عوام میں خوف و اضطراب بڑھ گیا ہے۔اس عرصے کے دوران سب سے زیادہ توجہ کا مرکز 19 اور 20 نومبر کو کراچی کے مضافات میں پیش آیا ایک دلہن اغوا کا واقعہ بنا، جہاں ایک وڈیرے کے بیٹے نے مبینہ طور پر ایک شادی کی بارات سے دلہن کو زبردستی اغوا کر لیا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا، اور صوبائی حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ مظلوم خاندان نے پولیس کو درخواست دی ہے کہ ملزم کو گرفتار کر کے انصاف فراہم کیا جائے، جو سندھ میں وڈیرہ راج اور جرائم کی روک تھام کی ناکامی کو اجاگر کر رہا ہے۔اسی طرح، 18 نومبر کو پاکستان رینجرز سندھ نے خفیہ اطلاع پر مبنی ایک کارروائی کی، جس میں کراچی کے علاقوں سے متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ یہ آپریشن مسلح ڈاکوؤں اور غیر قانونی اسلحہ کی اسمگلنگ کے خلاف تھا، جس سے شہر کی سلامتی میں کچھ بہتری کی امید بڑھی ہے۔ نو شہر فیروز ضلع میں پولیس نے 19 نومبر کو ایک بڑی ڈکیتی کے ملزمان کو گرفتار کر لیا، جو پیپلز پارٹی ایم این اے زلفیقار بہن کے آبائی گھر پر حملے میں ملوث تھے۔ گرفتاریوں کے دوران غیر قانونی اسلحہ اور دیگر سامان بھی برآمد ہوا، جس کی صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجرانی نے تعریف کی اور پولیس کو مزید کارروائیوں کی ہدایت دی۔فائرنگ کے واقعات بھی کم نہ ہوئے۔ 12 نومبر کو (جو قریبِ دور کا ہے) کراچی میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ 21 نومبر تک متعدد چھوٹی موٹی جھڑپیں رپورٹ ہوئیں، جن میں زخمیوں کی تعداد 5 سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعات گینگ وار اور ذاتی دشمنیوں کا نتیجہ ہیں، جو شہر کے حساس علاقوں جیسے صدر اور ملیر میں زیادہ ہیں۔علاوہ ازیں، سندھ میں جاری جرائم کی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال غیرت کے نام پر قتل اور جنسی زیادتی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے، جن میں سے کئی دیہی اضلاع جیسے سانگھڑ، خیرپور اور دادو سے رپورٹ ہوئے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق، 2025 میں سندھ میں 142 سے زائد غیرت کے قتل ہو چکے ہیں، جن میں 105 خواتین متاثر ہوئیں۔ تاہم، اس مخصوص ہفتے میں کوئی بڑا غیرت کا کیس سامنے نہیں آیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ صوبائی سطح پر جرائم پر قابو پانے کے لیے خصوصی ٹیمیں فعال ہیں، جن میں رینجرز اور ایف آئی اے کی مدد بھی شامل ہے۔ انسپکٹر جنرل سندھ نے اعلان کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کی فوری تحقیقات کی جائیں گی اور ملزمان کو سزا دلائی جائے گی۔شہری حلقوں میں مطالبہ بڑھ رہا ہے کہ حکومت جرائم کی روک تھام کے لیے جدید ٹیکنالوجی جیسے سی سی ٹی وی کیمرے اور کمیونٹی پولیسنگ کو مزید مؤثر بنائے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غربت، بے روزگاری اور کمزور نفاذِ قانون جرائم کی بڑھتی وجہ ہیں، جس کے خاتمے کے لیے فوری اور جامع اقدامات ناگزیر ہیں ۔

Share the Post
اوپر تک سکرول کریں۔

ہمیں سوشل میڈیا پر فالو کریں تاکہ ہماری نئی اپڈیٹس سے باخبر رہیں!

Connect, Engage, Stay Informed! Join Our Social Media Platforms For all the Latest Updates