“لاہور (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-129 لاہور میں ضمنی انتخاب لڑنے والے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری ارسلان احمد نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب الیکشن کا اعلان ہوا تھا تو دعویٰ کیا گیا تھا کہ شفاف اور منصفانہ انتخابات کروائے جائیں گے، مگر اب صورتحال اس کے برعکس ہے۔ ”ہمارے حلقے میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گھروں سے اٹھایا جا رہا ہے۔ ایک لڑکے کو صرف اس لیے گرفتار کر لیا گیا کیونکہ اس کے والد پی ٹی آئی کے حامی تھے۔“چوہدری ارسلان احمد نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کے فلیکس اور بینرز تک لگانے نہیں دیے جا رہے اور فلیکس لگانے والے کارکنوں کو پولیس گرفتار کر لیتی ہے۔ ”جن کارکنوں کو سبزہ زار پولیس نے پکڑا ہے، وہ پی ٹی آئی کے کارکن نہیں بلکہ غریب مزدور ہیں۔ انہیں حراست میں رکھ کر کھانا پانی تک نہیں دیا جا رہا۔“ان کا کہنا تھا کہ ”ہم سب جانتے ہیں کہ اس حلقے میں ووٹ پی ٹی آئی کا ہی سب سے زیادہ ہے۔ ہم جہاں بھی جاتے ہیں، ہمارا انتخابی نشان (بلا) وہاں پہلے ہی پہنچ چکا ہوتا ہے۔ صرف پی ٹی آئی ہی اس ملک کو بہتر حالات کی طرف لے جا سکتی ہے۔“انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر شفاف انتخابات نہیں کروا سکتے تو ”یہ ڈرامہ کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ بس ایک نوٹیفکیشن جاری کر دیں، الیکشن کی ضرورت ہی نہیں۔“واضح رہے کہ این اے-129 میں 23 نومبر کو ضمنی انتخاب ہونا ہے جبکہ انتخابی مہم کا وقت گزشتہ رات ختم ہو چکا ہے۔



