صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور ان کی ٹیم ہر لمحہ سیلاب متاثرین کی خدمت میں مصروف ہیں۔ ایسی عوامی وابستگی اور جذبہ اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سیلاب سے متاثرہ ہر ضلع کا دورہ کیا اور عوام کے دکھ درد میں براہِ راست شریک ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ “میں نے اپنی زندگی میں پہلی بار کسی وزیر اعلیٰ کو اس قدر جذباتی اور عوام کے ساتھ زمین پر بیٹھ کر بات کرتے دیکھا ہے۔ یہ پنجاب میں ایک نئے طرزِ حکمرانی کی شروعات ہے۔”
وزیر اطلاعات کے مطابق حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں طغیانی کے باعث پنجاب کے 27 سے زائد شہر متاثر ہوئے، جہاں 59 لاکھ افراد ان سائیڈ فلڈ اور 16 لاکھ افراد آؤٹ سائیڈ فلڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ تین دریاؤں نے مختلف اضلاع کو نشانہ بنایا اور مجموعی طور پر 2,213 ریسکیو اور ریلیف ٹیمیں فیلڈ میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیلابی صورتحال کے دوران پی ڈی ایم اے کے افسر عبدالرحمان دل کا دورہ پڑنے سے شہید ہو گئے، جب کہ پتوکی کے اسسٹنٹ کمشنر فرحان احمد بھی فرض کی ادائیگی کے دوران انتقال کر گئے۔
سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ:
• کسانوں کو 20 ہزار روپے فی ایکڑ مالی امداد دی جائے گی۔
• جن کے گھر مکمل تباہ ہوئے، انہیں 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
• جزوی متاثرہ گھروں کو 5 لاکھ روپے، جب کہ مویشیوں کے نقصان پر بھی 5 لاکھ روپے تک کا ازالہ کیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام امدادی پیکیجز پنجاب حکومت کے اپنے وسائل سے دیے جا رہے ہیں اور کسی بیرونی امداد کی درخواست نہیں کی گئی۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باوجود پنجاب میں کوئی ترقیاتی منصوبہ بند نہیں کیا گیا۔ “اپنی چھت اپنا گھر” منصوبے کے تحت 80 ہزار گھروں کی تعمیر جاری ہے، جو دسمبر تک ایک لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
وفاقی حکومت اور این ڈی ایم اے کی معاونت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاق اگر مزید تعاون کرے تو ہم اسے خیر مقدم کریں گے۔ بلاول بھٹو کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی کو سراہنا قابلِ تعریف ہے، جب کہ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے جنوبی پنجاب کے ریلیف آپریشن کی خود نگرانی کی۔
دوسری جانب، عظمیٰ بخاری نے بعض سیاسی حلقوں اور یوٹیوبرز کی جانب سے حکومتِ پنجاب پر تنقید کو غیر مناسب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ “سیلاب جیسے انسانی المیے پر سیاست کرنا افسوسناک ہے۔ مذہبی ٹچ دے کر معاہدوں پر اعتراض کرنا بھی درست نہیں۔ سعودی عرب کے ساتھ ہونے والا حالیہ معاہدہ پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔



