ٹیسلا، اسپیس ایکس، اور متعدد جدید ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہ ایلون مسک کی دولت پہلی بار 500 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، جو دنیا کی تاریخ میں کسی بھی فرد کی سب سے زیادہ دولت تصور کی جا رہی ہے۔
فوربز بلینیئرز انڈیکس کے مطابق، بدھ کی دوپہر نیویارک کے وقت ایلون مسک کی مجموعی دولت 500.1 ارب ڈالر تک جا پہنچی، جو بعد ازاں قدرے کم ہو کر 499 ارب ڈالر پر آ گئی۔ اس کے باوجود، وہ دنیا کے سب سے امیر ترین فرد کی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
ایلون مسک کی دولت میں اضافے کی بنیادی وجہ ان کی کمپنی ٹیسلا کے شیئرز کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہے، جس میں رواں سال اب تک 20 فیصد سے زائد بہتری دیکھی گئی ہے۔ بدھ کے روز بھی ٹیسلا کے شیئرز میں 3.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مسک کی دیگر کمپنیوں، خاص طور پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس اسٹارٹ اپ xAI اور خلائی تحقیقاتی ادارہ اسپیس ایکس کی مالیت میں بھی حالیہ مہینوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس نے ان کی مجموعی دولت میں مزید اضافہ کیا۔
دوسری جانب، فوربز کے مطابق اوریکل (Oracle) کے بانی لیری ایلیسن 350.7 ارب ڈالر کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔ گزشتہ ماہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی کے باعث ایلیسن نے عارضی طور پر مسک کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔
ایلون مسک، جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) کے بھی مالک ہیں، حالیہ دنوں میں اپنی کمپنیوں پر توجہ مرکوز کرنے کے باعث سرمایہ کاروں کی نظر میں مثبت انداز میں ابھرے ہیں۔ ٹیسلا کے بورڈ کی چیئرپرسن روبن ڈین ہوم نے ستمبر میں تصدیق کی تھی کہ مسک اب کمپنی کے معاملات میں “فرنٹ اینڈ سینٹر” موجود ہیں۔
ٹیسلا کے بورڈ نے حالیہ دنوں میں ایک مجوزہ تنخواہی پیکج کا بھی اعلان کیا ہے، جس کے تحت اگر مسک اگلے دس سالوں میں کئی بڑے اہداف حاصل کر لیتے ہیں — جیسے کہ ایک ملین اے آئی روبوٹس کی فروخت، 12 ملین مزید گاڑیوں کی فروخت، اور کمپنی کی مالیت کو آٹھ گنا بڑھانا تو انہیں ایک کھرب (1 ٹریلین) ڈالر سے زائد کا معاوضہ دیا جا سکتا ہے۔
ٹیسلا کو حالیہ برسوں میں چینی کمپنی BYD سمیت دیگر برقی گاڑی ساز اداروں سے سخت مسابقت کا سامنا ہے۔ تاہم، کمپنی اب اپنی شناخت صرف ایک کار ساز ادارے کی بجائے ایک جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور روبوٹکس کمپنی کے طور پر قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے



