کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ میں خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے مستقل حل کے لیے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ محکمہ سماجی بہبود سندھ نے صوبے میں خواجہ سراؤں کے لیے الگ جیلیں یا مخصوص وارڈز قائم کرنے کی تجویز دے دی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ سماجی بہبود نے آئی جی جیل خانہ جات کو خط ارسال کیا ہے، جس میں مروجہ قوانین کے تحت جیلوں میں الگ وارڈز کے قیام پر عمل درآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ سماجی بہبود نے تمام محکموں، خودمختار اداروں اور تنظیموں کے سربراہان کو بھی مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں خواجہ سراؤں کے لیے مختص سرکاری ملازمت کے 0.5 فیصد کوٹے پر عمل درآمد کی تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
محکمہ سماجی بہبود کے مطابق صوبے کے تمام محکمے اس بات کے پابند ہیں کہ وہ خواجہ سراؤں کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہ کریں اور سرکاری آسامیوں میں ٹرانس جینڈر کوٹہ لازمی شامل کریں۔ سندھ جاب پورٹل پر بھی تمام اشتہارات میں ٹرانس جینڈر کوٹہ شامل کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
مزید برآں، محکمہ سماجی بہبود نے شراکتی سندھ تعلیم پالیسی کے تحت خواجہ سرا اسکولز اور خواجہ سرا اساتذہ کی بھرتی سے متعلق پیش رفت جاننے کے لیے محکمہ تعلیم سندھ کو بھی خط ارسال کیا ہے تاکہ تعلیمی شعبے میں بھی ان کی شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔
حکام کے مطابق یہ اقدامات معاشرتی سطح پر خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود، تحفظ اور باعزت روزگار کی فراہمی کے لیے حکومت سندھ کے اہم اقدامات کا حصہ ہیں۔



