لاہور (اسٹاف رپورٹر) فضائی آلودگی اور سموگ کے خاتمے کے لیے محکمہ جنگلات پنجاب نے لاہور میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے کرول جنگل میں کمیونٹی پارٹنرشپ کے تحت دس ہزار پودے لگائے۔ یہ شجرکاری محکمہ جنگلات کی زیرِ نگرانی 14 ایکڑ بنجر زمین پر کی گئی، جسے عوامی شمولیت، اسکولوں کے طلبہ، رضاکاروں اور محکمانہ عملے نے مل کر سرسبز بنا دیا۔اس مہم میں پاکپتن کے ایک ماحول دوست شہری نے خصوصی کردار ادا کیا جنہوں نے لاہور میں دس ہزار پودوں کا تحفہ دیا۔ محکمہ جنگلات نے ان پودوں کو کرول جنگل میں لگایا، جس پر سینئر وزیر پنجاب محترمہ مریم اورنگزیب نے اس شہری کو ان کی غیر معمولی ماحولیاتی خدمت پر "گرین ایمبسڈر” کا لقب دیتے ہوۓ کہا کہ“یہ اقدام نہ صرف ایک ماحولیاتی خدمت ہے بلکہ ایک قومی، سماجی اور مذہبی فریضے کی ادائیگی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخت لگانا سنتِ نبوی ﷺ ہے اور صدقۂ جاریہ کا بہترین ذریعہ ہے جس کا اجر نسلوں تک جاری رہتا ہے۔”وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ماحول دوست ویژن کے تحت، شجرکاری اب پنجاب میں ایک نیا سماجی رجحان بن چکی ہے۔ عوام سموگ اور فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے گھروں، اسکولوں اور علاقوں میں خود شجرکاری کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔محکمہ جنگلات کی ٹیموں نے کرول جنگل میں پیپل، نیم اور جامن جیسے مقامی درخت لگائے جو فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کر کے آکسیجن خارج کرتے ہیں۔ یہ درخت سموگ کے ذرات کو کم کرنے، فضا کو ٹھنڈا رکھنے، بارش کے نظام کو بہتر بنانے اور زمینی کٹاؤ روکنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔سینئر وزیر نے مزید کہا کہ اگر شہری سطح پر صرف 10 فیصد شجرکاری میں اضافہ کیا جائے تو پنجاب میں درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک کمی ممکن ہے، جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو نمایاں حد تک کم کر سکتا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ“ہر شہری اپنے والدین، اساتذہ اور بزرگوں کے نام سے ایک درخت ضرور لگائے تاکہ نہ صرف ماحول محفوظ ہو بلکہ یہ عمل ہماری دنیا اور آخرت دونوں کے لیے باعثِ فلاح بنے۔”
شجرکاری مہم اب صرف ماحولیاتی ضرورت نہیں رہی بلکہ عوامی صحت، سماجی یکجہتی اور مذہبی اقدار کے فروغ کی ایک بڑی تحریک بن چکی ہے۔یہ اقدام وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے سرسبز پنجاب ویژن کا عملی مظہر ہے، جو ماحولیاتی تحفظ، پائیدار ترقی اور عوامی شرکت کے امتزاج سے پنجاب کو ایک صحت مند اور صاف صوبہ بنانے کے عزم کی نئی راہ متعین کر رہا ہے۔



