اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر )دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی بھی دہشت گرد گروہ کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا، خصوصاً حالیہ افغان حکومت کے بیانات کے پس منظر میں۔اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان نے دہشت گردی میں ملوث گروہوں سے مذاکرات کے امکان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے افغان طالبان کے دعووں کو ’’کھوکھلے بیانات‘‘ قرار دیا۔مزید یہ کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
"پاکستان نے بھرپور تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن ہمارے خلاف سرگرم دہشت گرد گروہ افغان عناصر سے جڑے ہوئے ہیں،” انہوں نے بتایا۔ ترجمان نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی یا اس کے حامیوں کے لیے کسی قسم کی نرمی یا رعایت نہیں ہونی چاہیے۔ مزید کہا کہ پاکستان دوست ممالک کی جانب سے مذاکرات کی کوششوں کو سراہتا ہے، لیکن "واضح رہے کہ پاکستان کسی ایسے گروہ سے مذاکرات نہیں کرے گا جو دہشت گردی میں ملوث ہو۔” طاہر حسین اندرابی نے افغان حکومت کے حالیہ بیانات کو غیر مؤثر اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے طالبان انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان مخالف دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔ترجمان نے امید ظاہر کی کہ افغان طالبان افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان (TTP) کے خلاف مؤثر کارروائی کریں گے۔اور کہا کہ پاکستان مسائل کے حل کے لیے بات چیت اور پُرامن راستوں کو ترجیح دیتا ہے۔بریفنگ کے دوران ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ اردن کے بادشاہ پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر آرہے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مزید فروغ کی علامت ہے۔



