اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)قومی اسمبلی نے مسلح افواج سے متعلق اہم ترمیمی بلز منظور کر لیے، جن کے تحت چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) جنرل عاصم منیر کو نیا عہدہ چیف آف ڈیفنس فورسز (CDF) تفویض کیا جائے گا۔ بل کے مطابق، جنرل عاصم منیر کی مدتِ ملازمت نئے عہدے کے تقرر کے ساتھ ازسرِ نو شروع ہوگی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ میں ترمیمی بل پیش کیا، جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ چیف آف ڈیفنس فورسز کی مدت پانچ سال ہوگی، جو ان کے تقرر کے نوٹیفکیشن کی تاریخ سے شروع تصور کی جائے گی۔
بل کے متن کے مطابق، چیف آف آرمی اسٹاف جو بیک وقت چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے، ان کی نئی مدت تقرر کے نوٹیفکیشن سے مؤثر ہوگی، اور اس کے ساتھ ہی ان کی موجودہ مدت ازسرِ نو شروع ہو جائے گی۔
بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز کے فرائض، ذمہ داریاں اور دائرۂ کار متعین کرے گی، جن میں مسلح افواج کے درمیان مشترکہ حکمتِ عملی، اسٹرکچر میں اصلاحات اور کثیرالجہتی ہم آہنگی شامل ہوگی۔
وزیراعظم چیف آف آرمی اسٹاف/چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا تقرر کریں گے۔ یہ تقرری تین سال کے لیے ہوگی، تاہم وزیراعظم قومی سلامتی کے تقاضوں کے پیشِ نظر مزید تین سال کی توسیع بھی دے سکیں گے۔
بل میں واضح کیا گیا ہے کہ نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کے کمانڈر کی تقرری، دوبارہ تقرری یا توسیع سے متعلق وزیراعظم کے فیصلے کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔
سیاسی و عسکری ماہرین کے مطابق، چیف آف ڈیفنس فورسز کا نیا عہدہ پاکستان میں دفاعی ڈھانچے کی ازسرِ نو تنظیم اور تینوں مسلح افواج کے درمیان مربوط پالیسی سازی کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔



